بہت عرصہ بعد ایک تازہ غزل دوستوں کی نذر۔۔۔
وہ شخص اب میرے گماں میں نہیں رہتا
میں بھی تو اب کچے مکاں میں نہیں رہتا
میں بھی اب مصروف ہوں دیار غیر غیروں میں
وہ بھی تو اب کسی ایک مکاں میں نہیں رہتا
وقت گزرتا ہے تو ہر عکس بھول جاتے ہیں
آئینے پہ بھی باقی کوئی نشاں نہیں رہتا
دیکھو تو گھر کی دہلیز پہ سبزہ ہے اگ آیا
عمر بھر تو میری جاں موسم خزاں نہیں رہتا
ذرہ سا وقت ڈھلنے دو پھر وہ یاد کر کر روئے گا
ساری زندگی سر پہ امجد یہ آسماں نہیں رہتا
امجد ملک
Nice poetry with rich of love.
محبتون کا خیال رکھنا…
کہین نہ ایساہو بے دھیانی مین…
تم ہتھیلی کو کھول ڈالو.„
ہوائین سازش پےآن اترین..
تو خشک پتون سا حال ہوگا….
گلاب رت کازوال ہوگا…
!!!…. محبتون کا خیال رکھنا
Please update my Message for all Bourana Brothers
جب خون کےرشتون کے درمیان غلط فہمی پیداہوتی ہے
تو غیر اسے بڑھانے مین اہم کردار ادا کرتے ہین..
بدقسمتی یے ہےکہ ہم ایسے موقع پر غیر کی بات زیادہ سنتے ہین..
نتیجہ
- معمولی غلطہ فہمی برھ کر ایک بڑی خلیج بن جاتی ہے